Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سفر

MORE BYادے بنسل

    میں جب اک سفر پہ چلتا ہوں

    میں بھاگتا ہوں میں رکتا ہوں

    میں دوڑتا ہوں میں گرتا ہوں

    سفر کی تپتی دھوپ سے چھاؤں میں

    جب میں دم لیتا ہوں

    میں جانے انجانے میں یہ سب سوچنے لگتا ہوں

    کہیں کوئی غلط موڑ تو نہیں لیا

    کہ سڑک کے کنارے کوئی میل کا پتھر نہیں آیا

    میں سوچتا ہوں کہ کیوں نہ واپس چلا جائے

    کہ منزل تو ہے دور پر اپنا گھر نظر آئے

    یہ تنہا سفر ہے چوٹ لگے تو مرہم کون لگائے

    اس گھبرائے دل کو یہ کون سمجھائے

    کہ اب اپنی ہی ضد پر یہ نادان پچھتائے

    میں جانے انجانے میں یہ سب کیوں سوچتا ہوں

    آخر انجان راستے کبھی ناپے نہیں ہوتے

    اور منزل کوئی بھی ہو دور ہی ہوتی ہے لیکن

    راستے واپسی کے لمبے نہیں ہوتے

    تنہا سفر دشوار ہے چوٹ کے سب آثار ہے

    گھر لوٹا بیکار ہے نا امیدی میں ہار ہے

    میں جب اک سفر پہ چلتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے