سفر پر نکلا مسافر پلٹ کر اپنے گھر کو آ جاتا ہے
سفر پر نکلا مسافر پلٹ کر اپنے گھر کو آ جاتا ہے
زمین دائرے میں گھوم کر پھر اسی مقام سے اپنے سفر کی ابتدا کرتی ہے
وقت ایک تیز رفتار گھوڑا ہے
جو حال کو ماضی میں تبدیل کرتا مستقبل کی طرف دوڑا چلا جا رہا ہے
کمہار کا چاک گھوم رہا ہے
اور
کمہار کے مشاق ہاتھ مٹی سے مختلف پیکر تراش رہے ہیں
تہذیب و تمدن انتہا کو پہنچ کر پھر اپنی ابتدا کو پلٹتے ہیں
تمہاری پسند نا پسند پر تمہارے اسلاف اثر انداز ہیں
آدمی اپنے سنسکاروں سے بندھا ہے
یہ کال چکر
کمہار کا گھومتا ہوا پہیہ
تمہاری تحقیق تجدید ہے تمہارے پہلوں کی
ہر مکمل نا مکمل ہے
ہر تخلیق
ایک تجسس نا مکمل سے مکمل کی طرف
زندگی
اکائی میں اکائی کے جمع کا عمل
لا محدود تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.