Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سفر قلم کا

MORE BYرخسانہ نکہت لاری ام ہانی

    تیرے سفر کا انت نہیں ہے

    تجھ کو چلتے جانا ہے

    قلم کی دھارا تجھ کو تو

    اب سدا ہی بہتے جانا ہے

    مانا سفر بہت لمبا ہے

    جانا تجھ کو دور ہے

    کوئی نہیں ہے ساتھ میں تیرے

    پھر بھی قدم بڑھانا ہے

    اس دھرتی کا ذرہ ذرہ

    دامن میں بھر لینا ہے

    پل پل ہر منظر کا تجھ کو

    ایک اک ہر منظر کا تجھ کو

    ایک اک نقش سمونا ہے

    تیرے سفر کا انت نہیں ہے

    تجھ کو چلتے جانا ہے

    دیکھ کبھی تو موسم گل کو

    پت جھڑ کی آوازوں میں

    اور کبھی تو پربت بن جا

    اور کبھی بہہ ساگر میں

    صحراؤں میں تنہا چل

    اور ہنستا جا گلزاروں میں

    پتھر سے اگا لے پھولوں کو

    خاروں میں شیرینی بھر دے

    روتی شبنم ڈھلتا سورج

    سانجھ کی سندر بیلا بھی

    صبح کا تارا چاند کا ہالہ

    ہر موسم البیلا بھی

    بہتوں سے ملنا ہے باقی

    کھو گئے ہیں سب تیرے ساتھی

    تھک کر ہو نہ چور ابھی

    بیٹھ گیا گر وہیں اندھیرا

    مل جائے گا منہ بھاڑ سے

    تو تو قلم لکھنے کی خاطر

    ہر دم مانگے اجیارا

    چن چن کر اجلا اجلا پن

    تجھ کو لکھتے جانا ہے

    اسی اجالے کی خاطر ہی

    تجھ کو چلتے جانا ہے

    تیرے سفر کا انت نہیں ہے

    تجھ کو چلتے جانا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے