Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سفر سے لوٹ آنے والی ہوا

اصغر ندیم سید

سفر سے لوٹ آنے والی ہوا

اصغر ندیم سید

MORE BYاصغر ندیم سید

    ہوا ہمارے دالانوں میں رک سی گئی ہے

    تم سے اجازت لے کر

    میدانوں کی خوشبو پھیلا دے گی

    مری کتابوں اور تمہاری پوشاکوں میں

    اس سے پوچھو

    کیسے ہیں وہ لوگ جنہیں پچھلی برسات میں

    ہم نے بے گھر دیکھا تھا

    اور کیسی ہے وہ بچی

    جس نے ہم دونوں کو اپنے مٹی کے پیالے میں دودھ پلایا تھا

    کیسے ہیں سورج مکھی کے ننھے منے بیٹے

    جن کو ہم نے پیار کیا تھا

    اور وہ سادہ لوح چرواہے

    جن سے ہم نے اپنا رستہ پوچھا تھا

    کیسے ہیں دریا کے گیت

    جنہیں ادھورا چھوڑ آئے تھے

    کس نے ہم دونوں کے بعد انہیں گایا ہے

    کون ہمارے بعد وہاں سے گزرا

    جہاں نومبر آ کر ٹھہر گیا تھا

    اور نومبر دھوپ میں

    جیسے سیاحوں کی وردی پہنے

    ہر منظر میں پھیل رہا تھا

    ہمیں بتاؤ

    تم کیسی ہو

    اور کیسے ہیں زندہ رہنے والے زمانے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے