سفر سے لوٹتے لمحوں میں
وہ جسم
جس کو اندھیرے نے چاندنی میں بنا
وہ جسم
جس کو تراشا نہیں گیا تھا مگر
وہ جسم
خود ہی تراشا ہوا تھا اک پیکر
وہ جسم
جس کے وسیلے سے اس جزیرے کی
جو سیر میں نے کبھی کی تھی
بھولنا ہے عبث
وہ فاصلہ
کہ جو صدیوں میں طے نہیں ہوگا
وہ طے ہوا تھا
فقط صرف چند لمحوں میں
مری رگوں میں ابھی
خون منجمد ہے مگر
تمہاری یاد کی
پروا کبھی جو بہتی ہے
تو اپنے ہونے کا احساس جاگتا ہے بہت
الگ یہ بات
کہ یہ جسم ناتواں میرا
سفر سے لوٹتے لمحوں میں
ہانپتا ہے بہت
- کتاب : Aatish Fishan (Pg. 79)
- Author : Shamim Qasmi
- مطبع : Noshiin Publications (1993)
- اشاعت : 1993
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.