Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سفید خرگوش کی گیند

ذیشان ساحل

سفید خرگوش کی گیند

ذیشان ساحل

MORE BYذیشان ساحل

    سمندر کے کنارے چلتے چلتے

    گیند آسمان کی طرف جا پہنچی ہے

    بادلوں میں کھو گئی ہے

    یا شاید کسی ستارے کے

    نا ہموار فرش پر ٹھہر گئی ہے

    گیند کے نہ ملنے پر خرگوش کی آنکھیں

    سرخ موتیوں کی طرح نہیں چمکتیں

    آنسوؤں سے بھری رہتی ہیں

    وہ خاموش بیٹھا رہتا ہے

    سمندر کے پاس نہیں جاتا

    آسمان کو بھی نہیں دیکھتا

    جہاں گیند چلی گئی ہے

    شاید کبھی اندھیرے میں گیند

    واپس آئے تو اس کے دونوں طرف کئی

    چمکدار بادل یا بہت سے ستارے بنے ہوں

    یا پھر بنا ہوا تیز روشنی کا

    ایک جال اور کچھ نظر نہ آ سکے

    یا پھیلا ہوا وہ سمندر

    جہاں اچھلتے اچھلتے گیند ہمیشہ

    خرگوش کو کھود دیتی ہے اور کبھی

    ستارہ نہیں بن پاتی

    مأخذ :
    • کتاب : saarii nazmen (Pg. 527)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے