Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سفیر امن

سلیمان خطیب

سفیر امن

سلیمان خطیب

MORE BYسلیمان خطیب

    دلچسپ معلومات

    (لال بہادر شاستری کی اچانک موت پر)

    دنیا میں کون مرتا ہے اپنے مکاں سے دور

    بھائی بہن سے بیوی سے بچوں سے ماں سے دور

    ہندوستاں کا لعل ہے ہندوستاں سے دور

    یہ موت کیسی موت ہے سارے جہاں سے دور

    ایسی کڑی تھی کس کی نظر تجھ کو کھا گئی

    پردیس میں یہ کیسے تجھے موت آ گئی

    او جانے والے دیکھ تو اپنے وطن کو دیکھ

    خون جگر میں ڈوبے ہوئے مرد و زن کو دیکھ

    نوشہ بنا کے بھیجا تھا پھولوں میں کل تجھے

    ارتھی اٹھانے آئے ہیں رادھا کشن کو دیکھ

    کتنے ہی لوگ آئے ہیں درشن کے واسطے

    طائر جو مر گیا ہے نشیمن کے واسطے

    برطانیہ سے روس سے جاپان و مصر سے

    ہر اک سفیر پھول چڑھانے کو آ گیا

    لو چوڑیاں اتار للیتا بھی آ گئی

    بیٹا چتا کو آگ لگانے کو آ گیا

    چہرہ نظر جو آیا تو چیخیں نگل گئیں

    لاکھوں چتائیں جیسے کلیجے میں جل گئیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے