Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صحافی سے

حبیب جالب

صحافی سے

حبیب جالب

MORE BYحبیب جالب

    قوم کی بہتری کا چھوڑ خیال

    فکر تعمیر ملک دل سے نکال

    تیرا پرچم ہے تیرا دست سوال

    بے ضمیری کا اور کیا ہو مآل

    اب قلم سے ازار بند ہی ڈال

    تنگ کر دے غریب پر یہ زمیں

    خم ہی رکھ آستان زر پہ جبیں

    عیب کا دور ہے ہنر کا نہیں

    آج حسن کمال کو ہے زوال

    اب قلم سے ازار بند ہی ڈال

    کیوں یہاں صبح نو کی بات چلے

    کیوں ستم کی سیاہ رات ڈھلے

    سب برابر ہیں آسماں کے تلے

    سب کو رجعت پسند کہہ کر ٹال

    اب قلم سے ازار بند ہی ڈال

    نام سے پیشتر لگا کے امیر

    ہر مسلمان کو بنا کے فقیر

    قصر و ایواں میں ہو قیام پذیر

    اور خطبوں میں دے عمرؔ کی مثال

    اب قلم سے ازار بند ہی ڈال

    آمریت کی ہم نوائی میں

    تیرا ہمسر نہیں خدائی میں

    بادشاہوں کی رہنمائی میں

    روز اسلام کا جلوس نکال

    اب قلم سے ازار بند ہی ڈال

    لاکھ ہونٹوں پہ دم ہمارا ہو

    اور دل صبح کا ستارا ہو

    سامنے موت کا نظارا ہو

    لکھ یہی ٹھیک ہے مریض کا حال

    اب قلم سے ازار بند ہی ڈال

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    حبیب جالب

    حبیب جالب

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat-e-habib jaalib (Pg. 367)
    • Author : habib jaalib
    • مطبع : Tahir publishar,lahore (2012)
    • اشاعت : 2012

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے