سحر ہونے تک
ایک بجلی کے کھمبے تلے
کتنے زندہ بچے
اور کتنے جلے
کس کو معلوم ہو
کیسے معلوم ہو
کوئی ان کا شریک شب غم نہ تھا
شام سے تا سحر
اپنے انجام سے بے خبر
آتش سوز پنہاں میں جلتے رہے
رقص کرتے رہے
صبح ہونے سے پہلے
سیہ رات کے قافلے
سرد لاشوں کے انبار کو آ کے بکھرا گئے
شکستہ پروں کو ہواؤں کے جھونکے نہ جانے کدھر کو اڑا لے گئے
کس کو معلوم ہو
کیسے معلوم ہو
آتش سوز پنہاں میں کتنے جلے
کتنے زندہ بچے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.