Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صحیح دروازہ

صدیق عالم

صحیح دروازہ

صدیق عالم

MORE BYصدیق عالم

    مجھے سنو

    اور میرا یقین کرو

    میرا وطن

    انصاف کے نغموں کا پیاسا ہے

    تمہیں میرا یقین ہو تو

    آؤ

    ہم ایک نیا نسخہ تیار کریں

    جب ابنائے وطن

    الٹے لٹکائے جا رہے ہوں

    خاموشی کے ساتھ

    نئے دنوں کی شروعات ممکن نہیں

    مجھے افسوس ہے

    میں نے کچھ راکشس دیکھے ہیں

    وہ مجھ سے زیادہ

    خوب صورت ہیں اور خوش نصیب

    وہ سنے جاتے ہیں

    لاکھوں کی تعداد میں

    ہزار چہروں کے مالک ہیں وہ

    مگر حیرت انگیز ہیں وہ لوگ

    جو بغیر آنکھوں والے ہیں

    وہ کبھی بھی دیکھ سکتے ہیں

    شاید میں نے

    خزاں رسیدہ پیڑوں کو

    لمبے عرصے تک

    زمیں بوس ہوتے دیکھا ہے

    میں نے احتجاج کے لئے

    جس دن کا تعین کیا تھا

    لوگوں نے اسے ایک

    استعمال شدہ کپڑے کی طرح

    دھلنے کے لئے پرے رکھ دیا ہے

    اگر تمہیں یقین ہے

    تم گیت گا سکتے ہو

    تو تمہیں لفظوں پر پڑی زنجیروں کی

    شناخت کرنی ہوگی

    اگر سہی دیکھنا چاہتے ہو تم

    لینس پر پڑی گرد ہٹانی ہوگی

    صورت حال اس قدر مایوس کن بھی نہیں

    جب انصاف گاہوں کے انگنت

    دروازے ہوں

    اور ہمیں سہی دروازے تک پہنچنا ہے

    تو ایک سلیٹی آسمان کے نیچے

    شانہ بہ شانہ ایک لمبا فاصلہ طے کرنا ہوگا

    اور میں یقین دلاتا ہوں

    یہ فاصلہ حیرت انگیز واقعات سے پر ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے