سیر کرائیں
شہر شہر لے جائیں ابو
مجھ کو سیر کرائیں ابو
کریں نہ منگل پیر دکھا دیں
جنت کی تصویر دکھا دیں
شالیمار نشاط جہاں ہے
بس مجھ کو کشمیر دکھا دیں
یوں ہی مت بہلائیں ابو
مجھ کو سیر کرائیں ابو
دلی میں اک لال قلعہ ہے
اور قطب مینار کھڑا ہے
شاہ جہاں کی جامع مسجد
وہیں انڈیا گیٹ بنا ہے
کل ہی ٹکٹ کٹائیں ابو
مجھ کو سیر کرائیں ابو
کلکتہ بھی چل کر دیکھیں
پول وہ ودیا ساگر دیکھیں
دل کش ہے وکٹوریہ بے حد
اور دم دم کا منظر دیکھیں
موقع نہیں گنوائیں ابو
مجھ کو سیر کرائیں ابو
ممبئی کی ہے شان نرالی
جوہو بیچ کا رنگ جمالی
حاجی علی سے خالی دامن
کب لوٹا ہے کوئی سوالی
چل کر کریں دعائیں ابو
مجھ کو سیر کرائیں ابو
چاند کے جیسا وہ نرمل ہے
اس کے پیچھے جگ پاگل ہے
پیار کی ہے وہ ایک نشانی
آگرہ کا جو تاج محل ہے
اپنا وچن نبھائیں ابو
مجھ کو سیر کرائیں ابو
ویسا منظر اور کہاں ہے
چاروں جانب امن و اماں ہے
جہاں بھرا ہے انا ساگر
خواجہ کی درگاہ وہاں ہے
کیوں اجمیر نہ جائیں ابو
مجھ کو سیر کرائیں ابو
پٹنہ زیادہ دور نہیں ہے
پیر علی کا باغ وہیں ہے
ہے گاندھی میدان گول گھر
تارہ منڈل خوب حسیں ہے
اور نہیں تڑپائیں ابو
مجھ کو سیر کرائیں ابو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.