سجائے گئے اعلانات
آج اندھیرا ایجاد مت کیجئے
کہ میں اپنا آخری چراغ بھی
محبت کے جرم میں قتل ہونے
والوں کی قبر پر جلا آیا ہوں
ایک قبر کھودیے
میرے پاس ایک نظم ہے
جس میں میری موت کا
ذکر ہے
اس نظم کو قبر میں گاڑ دیجئے
شجرکاری مہم کے دوران
ایک آدھ درخت میری
آنکھوں میں لگائیے
کہ میں اکثر خواب میں
لمبے سفر پر نکلتا ہوں
اور میرے راستے پر
کوئی درخت نہیں ہوتا
میری سیوی دراز میں رکھ لیجئے
کہ میری سیوی پر کسی محبت یا
کسی خواب کا ذکر نہیں ہے
خزاں کو کچھ دیر اور روکے رکھیے
کہ میں نے کچھ پھول ایک ایسے
شخص کو دینے ہیں
جسے کچھ دن زندہ رہنے کی مہلت ملی
آج دوسرے دن کی شام ہے
میرے پاس ایک زیر تعمیر مسکراہٹ ہے
میری ایک تصویر کھینچے
اور گمشدہ افراد کی تصویروں
کے ساتھ رکھ دیجئے
کہ ڈھونڈنے والوں کو یہ تو
معلوم ہو کہ کیوں میں اپنی مسکراہٹ
مکمل تعمیر نہیں کر سکا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.