Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سجدۂ سہو

غالب احمد

سجدۂ سہو

غالب احمد

MORE BYغالب احمد

    لوگ کہتے ہیں مورکھ

    ملاقات کا سلسلہ ختم ہے

    مگر اپنے جینے کا مقصد ملاقات ہے

    تم ملو گے

    کبھی ایسا رستہ بھی ہم کو سمجھاؤ

    جہاں تم بھی آؤ

    بہت سانس جھونکا بہت لفظ پھونکے

    شب و روز کے ان گنت زرد پتوں کے

    ڈھیروں سے ڈھانپا کیے

    جسم اپنا

    لبادوں کی صورت بہت ہم نے پہنا اتارا

    بہت منزلیں چھوڑ دیں

    اس لیے ہم نہ ٹھہرے

    کہ تیری طرف ہم روانہ رہیں

    مگر اپنی ہجرت کی منزل کبھی آئے گی بھی

    کہ رسیا ہے تو بھی

    فقط ہجر کی داستاں کا

    اساطیر کی شکل و صورت میں

    دہرا کے ہم کو سناتا رہے گا

    وہی نغمۂ سوز و ساز

    سلسلہ ہائے دور و دراز

    رات کے نو بجے تھے

    ترے در پہ سر رکھ کے سجدے میں رویا کہ سویا

    تو صبح کے نو بج گئے

    رات کو دن کے دامن میں دھویا

    مٹائی سیاہی بہت قلب و جاں کی

    تری روح کے سانس کی ہے قسم

    جو تو نے کبھی مجھ میں پھونکی

    اسی نغمۂ نور سے

    اپنی ہستی کے ذرے پرونے کی کوشش بہت کی

    مگر خاک میں بھی تو آلودگی ہے

    وجود اپنے زنداں سے پائے گا کیسے نجات

    کسی طور ممکن بھی ہے

    کہ خرد خون اور خاک

    خواہش خیال اور خواب

    ملا دیں مجھے میری مٹی کی خوشبو سے

    خود کشی کی کئی صورتوں سے گزرنا پڑا ہے

    خودی کو

    سفر کر کے دیکھا کئی عالموں میں

    ستاروں سے آگے

    جہانوں سے آگے

    خودی کی خدائی فقط خودکشی ہے

    تری آرزو کی وہی تشنگی ہے

    یہی تشنگی تیرے در سے

    کہیں سر اٹھا دے نہ میرا

    دعا دے

    اگر میں ہوں تیرا

    اگر تو ہے میرا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے