Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سکھی

MORE BYشائستہ مفتی

    آج آؤ سکھی بتاؤں تجھے

    ان کہی بات ہے سناؤں تجھے

    کیسے ٹوٹا ملن کا خواب مرا

    دشت میں رہ گیا سراب مرا

    تم ملی ہو تو آج سوچتی ہوں

    پردۂ راز کو اٹھا ہی دوں

    آج آؤ سکھی بتا ہی دوں

    دل دھڑکتا ہے اور یہ جنبش بھی

    ایک ناکام آرزو لے کر

    شام وعدہ کی جستجو لے کر

    یوں ہی دم بھر کو مسکراتا ہے

    اور پھر ڈوب ڈوب جاتا ہے

    آج آؤ سکھی بتاؤں تجھے

    ان کہی بات ہے سناؤں تجھے

    آرزو دل میں یوں مچلتی ہے

    جیسے بے کل ہوا کا گیت کوئی

    سر کی سنگت میں من کا میت کوئی

    دل دھڑکتا ہے یہ کسی کے لئے

    اور مچلتا ہے سر خوشی کے لئے

    ایک خوشبو خرام چلتی ہے

    اور ساقی بہ نام چلتی ہے

    باندھ کر شام میرے پلو سے

    رات کرتی ہے گفتگو مجھ سے

    آج آؤ سکھی بتاؤں تجھے

    ان کہی بات ہے سناؤں تجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے