سخت گیر آقا
ایک بے تکی نظم
آج بستر ہی میں ہوں
کر دیا ہے آج
میرے مضمحل اعضا نے اظہار بغاوت برملا
میرا جسم ناتواں میرا غلام باوفا
واقعی معلوم ہوتا ہے تھکا ہارا ہوا
اور میں
ایک سخت گیر آقا۔۔۔ زمانے کا غلام
کس قدر مجبور ہوں
پیٹ پوجا کے لیے
دو قدم بھی اٹھ کے جا سکتا نہیں
میرے چا کر پاؤں شل ہیں
جھک گیا ہوں ان کمینوں کی رضا کے سامنے
سر اٹھا سکتا نہیں
آج بستر ہی میں ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.