سلام
گرچہ لکھی ہوئی تھی شہادت امام کی
لیکن میرے حسین نے حجت تمام کی
زینب کی بے ردائی نے سر میرا ڈھک دیا
آغاز صبح نو ہوئی وہ شام شام کی
اک خواب خاص چشم محمد میں تھا چھپا
تعبیر نور عین محمد نے عام کی
بچوں کی پیاس مالک کوثر پہ شاق تھی
ساقی کو ورنہ مے کی ضرورت نہ جام کی
حر سا نصیب بادشہوں کو نہیں نصیب
آقا سے مل رہی تھی گواہی غلام کی
دریا پہ تشنہ لب ہیں پہ صحرا میں شاد کام
دنیا عجب ہے ان کے سفر اور قیام کی
دے کر رضا جو چہرۂ شبیر زرد ہے
تھی التجائے جنگ یہ کس لالہ فام کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.