Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سلمیٰ کی گڑیا

غلام عباس

سلمیٰ کی گڑیا

غلام عباس

MORE BYغلام عباس

    یہ ہے وہ گڑیا

    آفت کی پڑیا

    سلمیٰ نے جس کو

    بیٹی بنایا

    یہ ہے وہ چوہا

    بھورا لنڈورا

    بھوکا چٹورا

    گڑیا کو جس نے

    چوٹیا سے کھینچا

    پنجوں میں بھینچا

    گڑیا وہ گڑیا

    آفت کی پڑیا

    سلمیٰ نے جس کو

    بیٹی بنایا

    یہ ہے وہ بلی

    موٹی مٹلی

    آنکھوں پہ جس کی

    چھائی تھی جھلی

    نو سو وہ چوہے

    کھا کر چلی تھی

    حج کر کے پلٹی

    چوہے کو دیکھا

    للچائی جی میں

    توبہ کو توڑا

    آنگن میں رپٹی

    چوہے پہ جھپٹی

    چوہا بنا وہ

    بس اک نوالہ

    تھی نا وہ آخر

    چوہوں کی خالہ

    چوہا وہ چوہا

    بھورا لنڈورا

    بھوکا چٹورا

    گڑیا کو جس نے

    چوٹیا سے کھینچا

    پنجوں میں بھینچا

    گڑیا وہ گڑیا

    آفت کی پڑیا

    سلمیٰ نے جس کو

    بیٹی بنایا

    یہ ہے وہ کتا

    کالا کلوٹا

    خوں خار نظریں

    کھجلی کا مارا

    بلی کو جس نے

    آ کے دبوچا

    اور پھر رگیدا

    اور پھر بھنبھوڑا

    بلی وہ بلی

    موٹی مٹلی

    آنکھوں پہ جس کی

    چھائی تھی جھلی

    نو سو وہ چوہے

    کھا کر چلی تھی

    حج کر کے پلٹی

    چوہے کو دیکھا

    للچائی جی میں

    توبہ کو توڑا

    آنگن میں رپٹی

    چوہے پہ جھپٹی

    چوہا بنا وہ

    بس اک نوالہ

    تھی نہ وہ آخر

    چوہوں کی خالہ

    چوہا وہ چوہا

    بھورا لنڈورا

    بھوکا چٹورا

    گڑیا کو جس نے

    چوٹیا سے کھینچا

    گڑیا وہ گڑیا

    آفت کی پڑیا

    بیٹی بنایا

    یہ ہے وہ گائے

    بپھری سی ہائے

    اللہ بچائے

    ہیں سینگ جس کے

    تیز اور نکیلے

    کتے کو جس نے

    سینگوں میں اپنے

    لے کے اچھالا

    دھرتی پہ پٹخا

    سر اس کا چٹخا

    کتا وہ کتا

    کالا کلوٹا

    خوں خار نظریں

    کھجلی کا مارا

    بلی کو جس نے

    آ کے دبوچا

    اور پھر رگیدا

    اور پھر بھنبھوڑا

    بلی وہ بلی

    موٹی اور مٹلی

    آنکھوں پہ جس کی

    چھائی تھی جھلی

    نو سو وہ چوہے

    کھا کر چلی تھی

    حج کر کے پلٹی

    چوہے کو دیکھا

    للچائی جی میں

    توبہ کو توڑا

    آنگن میں رپٹی

    چوہے پہ جھپٹی

    چوہا بنا وہ

    بس اک نوالہ

    تھی نا وہ آخر

    چوہوں کی خالہ

    چوہا وہ چوہا

    بھورا لنڈورا

    بھوکا چٹورا

    گڑیا کو جس نے

    چوٹیا سے کھینچا

    پنجوں میں بھینچا

    گڑیا وہ گڑیا

    آفت کی پڑیا

    سلمیٰ نے جس کو

    بیٹی بنایا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے