Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سمجھ میں کچھ نہیں آتا

فیاض تحسین

سمجھ میں کچھ نہیں آتا

فیاض تحسین

MORE BYفیاض تحسین

    انہونی بھی ہو جاتی ہے

    ہونی یوں ہی ہوتے ہوتے رہ جاتی ہے

    اونچے نیچے ہو جاتے ہیں

    ڈوبنے والے دریا پار اتر جاتے ہیں

    اور تیرا اک سمندر کے ساحل پر ڈوب کے مر جاتے ہیں

    کچھ ایسے ہیں جن کی ہر خواہش حسرت میں ڈھل جاتی ہے

    کچھ ایسے ہیں جو اک خواہش حسرت ہی میں مر جاتے ہیں

    کس کے نصیب میں کیا ہے کون کدھر جائے گا

    کس کی قسمت اچھی کون بری پائے گا

    سچی باتیں کرنے والے کیوں سولی پر چڑھ جاتے ہیں

    جھوٹے شاہی کر جاتے ہیں

    صبح کے بھولے شام کو گھر واپس نہیں آتے

    شام کے بھولے صبح کو واپس آ جاتے ہیں

    جھوٹ اور سچ کا خیر اور شر کا

    کچھ معیار تو رکھا ہوگا

    جس نے دنیا قائم کی ہے

    اس نے کچھ تو سوچا ہوگا

    مأخذ :
    • کتاب : Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 466)
    • Author : Munavvar Jameel
    • مطبع : Haji Haneef Printer Lahore (2000)
    • اشاعت : 2000

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے