Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سمے ہی کچھ ایسا تھا

عارفہ شہزاد

سمے ہی کچھ ایسا تھا

عارفہ شہزاد

MORE BYعارفہ شہزاد

    سفید بالوں

    اور ہیرے کی کنی جیسی آنکھوں والوں کے دل

    سونے کی ڈلی سے تراشے جاتے ہیں

    وہ نہیں بولتے

    مگر چار اطراف

    چاندی جیسے اجلے لفظ

    مسکرانے لگتے ہیں

    وہ سفید بادلوں میں

    شفافیت کا رنگ بھر دیتے ہیں

    آسمان کی نیلاہٹ

    بھر لیتے ہیں آنکھوں میں

    جذب کر لیتے ہیں سات رنگ

    زندگی کے تجربے کی آنچ

    ان کے چہرے پر دھواں نہیں بکھیرتی

    وہ اپنا اجلا روپ ہتھیلی پر لیے پھرتے ہیں

    اچھال دیتے ہیں سورج کی طرف

    دودھیا کرنوں کا تھال

    رات کے اندھیرے میں

    ماہتاب چننے نکلتا ہے

    ان کا روپہلا روپ

    انہیں دیکھتے ہی

    جنگل کے درختوں سے

    چھنتی ہوئی روشنی

    رقص کرنے لگتی ہے

    مگر میری آنکھیں

    ٹٹولتی رہتی ہیں اندھیرا

    میں نے ایک سفید بالوں والے کو

    اوجھل ہوتے دیکھ لیا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے