سمے ہی کچھ ایسا تھا
سفید بالوں
اور ہیرے کی کنی جیسی آنکھوں والوں کے دل
سونے کی ڈلی سے تراشے جاتے ہیں
وہ نہیں بولتے
مگر چار اطراف
چاندی جیسے اجلے لفظ
مسکرانے لگتے ہیں
وہ سفید بادلوں میں
شفافیت کا رنگ بھر دیتے ہیں
آسمان کی نیلاہٹ
بھر لیتے ہیں آنکھوں میں
جذب کر لیتے ہیں سات رنگ
زندگی کے تجربے کی آنچ
ان کے چہرے پر دھواں نہیں بکھیرتی
وہ اپنا اجلا روپ ہتھیلی پر لیے پھرتے ہیں
اچھال دیتے ہیں سورج کی طرف
دودھیا کرنوں کا تھال
رات کے اندھیرے میں
ماہتاب چننے نکلتا ہے
ان کا روپہلا روپ
انہیں دیکھتے ہی
جنگل کے درختوں سے
چھنتی ہوئی روشنی
رقص کرنے لگتی ہے
مگر میری آنکھیں
ٹٹولتی رہتی ہیں اندھیرا
میں نے ایک سفید بالوں والے کو
اوجھل ہوتے دیکھ لیا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.