Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سمے کو اٹکا دیا

کمل اپادھیائے

سمے کو اٹکا دیا

کمل اپادھیائے

MORE BYکمل اپادھیائے

    کلائی کی گھڑی کو

    آج بڑے پیار سے اتارا

    اور اس کی کنجی کو کھینچ کر

    ایک اسپھل پریاس کیا

    گھڑی کو روکنے کا

    پھر بھی جب نا مانی گھڑی

    تو

    چٹکا کر اس کا کانچ

    کچھ گھاووں سے

    اس کی ایک سوئی کو توڑ دیا

    گھڑی بھی ضدی قسم کی ہے

    رکنے کا نام نہیں ہے لیتی

    کتنا مشکل ہے

    وقت کو پکڑ کر رکھنا

    یا باندھنا اسے کسی واقعے کے ساتھ

    کچھ بگڑے گا کیا اس کا

    یدی وو کچھ دیر ٹھہر جائے گا تو

    آخر میں ایک سوئی کو

    پکڑ کر موڑ دیا

    کچھ اس طرح کہ

    اٹک جائے وو وقت وہی

    میں ان لمحوں کو محسوس کرتا رہوں

    وو لمحہ جہاں میں کچھ بھی نہیں

    لیکن غم بھی نہیں

    میرے کچھ نا ہونے کا

    اب اٹکا کر سمے کو

    میں موج مناؤں گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے