سمے کو اٹکا دیا
کلائی کی گھڑی کو
آج بڑے پیار سے اتارا
اور اس کی کنجی کو کھینچ کر
ایک اسپھل پریاس کیا
گھڑی کو روکنے کا
پھر بھی جب نا مانی گھڑی
تو
چٹکا کر اس کا کانچ
کچھ گھاووں سے
اس کی ایک سوئی کو توڑ دیا
گھڑی بھی ضدی قسم کی ہے
رکنے کا نام نہیں ہے لیتی
کتنا مشکل ہے
وقت کو پکڑ کر رکھنا
یا باندھنا اسے کسی واقعے کے ساتھ
کچھ بگڑے گا کیا اس کا
یدی وو کچھ دیر ٹھہر جائے گا تو
آخر میں ایک سوئی کو
پکڑ کر موڑ دیا
کچھ اس طرح کہ
اٹک جائے وو وقت وہی
میں ان لمحوں کو محسوس کرتا رہوں
وو لمحہ جہاں میں کچھ بھی نہیں
لیکن غم بھی نہیں
میرے کچھ نا ہونے کا
اب اٹکا کر سمے کو
میں موج مناؤں گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.