Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سمجھوتہ

سراج فیصل خان

سمجھوتہ

سراج فیصل خان

MORE BYسراج فیصل خان

    1

    بہت پرانی کوئی اداسی

    بدن کھنڈر میں پڑی ہوئی ہے

    ذہن کے طاقوں میں کتنی یادوں کی اب بھی کالک جمی ہوئی ہے

    ہے درد کوئی رگوں میں بہتا خموش جیسے

    ہیں اشک کچھ جو تلاشتے ہیں

    بہانے آنکھوں سے جھانکنے کے

    ہیں زخم کچھ بے قرار رہتے ہیں جیسے کھلنے کو ہر گھڑی یہ

    کمال یہ ہے

    کہ جھوٹی مسکان اک سجا کر

    میں ہر اذیت دبا گیا ہوں

    سبھی کو لگتا ہے ٹھیک ہے سب

    نئے مراسم بنا کے خوش ہوں

    کہاں میں جاؤں

    کہ ساری چیزوں سے

    ہر جگہ سے تو اس کی یادیں جڑی ہوئی ہیں

    یہ بیڑیاں تو ہمارے پیروں میں جانے کب سے پڑی ہوئی ہیں

    وہ بعد مدت کے

    اب بھی اتنا بھرا ہے مجھ میں

    بغیر اس کے تو اس شہر کا ہر ایک رستا

    تمام گلیاں

    بازار کیفے

    نظر میں جیسے

    سوئی کی مانند چبھ رہے ہیں

    وہی تھئیٹر ہے کارنر کی وہی دو سیٹیں

    ہے فلم پردے پہ کامیڈی اک

    سبھی تماشائی ایک لے میں خوشی میں ڈوبے ہوئے ٹھہاکے لگا رہے ہیں

    جگہ پہ اس کی

    ہمارے پہلو میں شخص بیٹھا ہوا ہے کوئی

    ہمارے کاندھے پہ اس کا سر ہے

    ہم اپنے اندر سسک رہے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے