Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سمت کا صحرا

شین کاف نظام

سمت کا صحرا

شین کاف نظام

MORE BYشین کاف نظام

    کیسا لگتا ہے اب

    جب ہو گئے ہیں

    ایک جیسے

    چاروں اور چھور

    ساربانوں کے کہیں

    بیٹھتے اٹھتے مڑتے ٹوٹتے

    سر ہیں

    نہ اونٹوں کے گلے کی گھنٹیوں کی

    دوریوں کے دریاؤں میں

    دھیرے دھیرے

    ڈوبتی

    گونجیں

    نہ کہیں

    خچروں پہ بیٹھیں

    خواب بنتیں

    خانہ بدوش دوشیزائیں

    جن کے برہے سننے

    ٹھہر جاتا تھا

    ساون

    تمہارے صحن میں بھی

    شوق کی تکمیل کرنے

    شتر پر

    شب ہی کی شب میں

    دریائی صحرائی سفر کر لوٹنے والے

    دلاور

    بھی نہیں

    کچھ بھی نہیں

    پسرتی سمتوں میں

    گھورتی تنہائیوں کو

    زرد آنکھیں تمہاری

    پل پل

    پھیلتی جاتی

    ایک پیلی سائیں سائیں

    مأخذ :
    • کتاب : Bayazain Kho Gayee Hain (Pg. 38)
    • Author : Sheen Kaaf Nizam
    • مطبع : Vag Devi Parkashan, Biconer (Rajisthan) (1997)
    • اشاعت : 1997

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے