جدھر تم ہو
اسی جانب مناظر آنکھ ملتے ہیں
تمہاری سمت ہے شہر نگاراں، چاند کی نگری
زمیں کی گود میں ہنستی ہوئی فصلوں کی شادابی
مچلتی ندیوں کا شور نیلی پر سکوں جھیلیں
پہاڑوں پر روپہلی دھوپ اور پیڑوں کی انگنائی
مکانوں کے حرم آبادیوں کے جاگتے منظر
تمہاری سمت ہے جسموں کی چاندی سانس کے میلے
دلوں کی دھڑکنیں آواز کی جلتی ہوئی شمعیں
مری جانب سلگتی ریت تپتی دھوپ کے صحرا
گھنے جنگل ہیں ویرانوں کی نا بینا رفاقت ہے
زمیں ہے جس کے آنگن میں صلیبیں ایستادہ ہیں
خموشی ہے لہو جو چاٹتی ہے اپنے زخموں کا
مری جانب شکستہ پتھروں سے کھیلتے منظر
سفر لمبا ہے یک رنگی سے ہم تم اوب جائیں گے
چلو کچھ دیر چشم شوق کے پہلو بدل ڈالیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.