Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سمندر کی خوشبو

عذرا عباس

سمندر کی خوشبو

عذرا عباس

MORE BYعذرا عباس

    سمندر کی خوشبو میرے پیٹ

    میں گھل رہی ہے

    وہ ذرا فاصلے پر ہی بچھا ہے

    اور خاموشی سے آسمان کو خود کو

    تکتے ہوئے دیکھ رہا ہے

    میں ایک کمرے میں

    سرخ قالین پر یوگا آسن کرتے ہوئے

    آنکھیں موندے

    اپنے دل کی آواز سن رہی ہوں

    جو آج سکون سے ہے

    جیسے کوئی بہت تھک کر سویا ہو

    وسوسوں کے درمیان سے نکل کر

    میں اپنے دل کی اس آسودگی پر

    خوش ہوں

    جیسے کوئی ماں اپنے بیمار بچے کو

    آرام سے سوتے دیکھ کر

    چین کا سانس لیتی ہے

    میرے پیٹ میں سمندر کی خوشبو

    ایک وقت کی غذا کی طرح مجھے زندہ کر رہی ہے

    اس وقت سے پہلے

    جب ایک بار پھر مرا دل سوتے سے

    جاگے

    اپنے وسوسوں سے کھیلنے کے لیے

    مأخذ :
    • کتاب : hairat ke us paar (Pg. 64)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے