Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سپید پھول

بلراج کومل

سپید پھول

بلراج کومل

MORE BYبلراج کومل

    سپید پھول رات کے سیاہ پانیوں سے

    آرزو کی آبشار سے

    لڑھکتا تیرتا بھٹکتا پتھروں کی رہ گزر سے جائے گا

    تو روزن فراز کوہسار سے

    نظر اٹھا کے اس کو دیکھنا

    وہ کون تھا

    فغاں کے مرحلوں میں اس کو کیا ہوا

    وہ برگ برگ ہوگا زخم زخم سیل خوں صدائے خون

    وہ شاخ سے بریدہ ہو گیا تو ایک خواب تھا

    وہ خواب سے بریدہ ہو گیا تو صرف رہ رو ندائے ماورائے قرب و لمس

    صرف برگ آسا آخری صدائے دل

    وہ سبز تھا نہ سرخ تھا نہ زرد تھا

    سپید تھا

    سیاہ گر نہ ہو سکا تو محض اتفاق تھا یہ حادثہ

    یہ ساری باتیں

    تم سے کہہ رہا ہوں

    تم جو صرف آنکھ ہو

    فراز کوہ پر تمہارا روئے آفتاب ہے

    میں پھول ہوں سپید پھول

    کون ہے مرا وہاں

    میں آبشار کی جلا وطن اداس سلطنت سے

    وادیوں کی سمت شام سے رواں

    مقدروں کی اے ستم ظریف ساعت گراں

    خدا کرے کہ آج تم بھی چشم ناز سے

    فراز کوہسار سے

    سپید پھول کا یہ آخری سفر

    مشاہدے کے آئنے میں دیکھ لو

    میں پھول میں سپید پھول وادیوں میں

    آب جو کی نرم رو اداسیوں میں ریزہ ریزہ

    تم کو یاد کر کے

    زیر آب کھل اٹھوں گا بحر بیکراں کے درمیان جشن وصل میں

    مگر فراز کوہ کا نشیب کوہسار سے

    مرے خدا مرا مری ہی منزلوں سے فاصلہ

    کہاں رکے گا بے اماں مقدروں کا قافلہ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے