معلوم نہیں کیا ہوا کہ جنس محبت پہ حاوی ہو گئی
گویا محبت ہار گئی اور جنس جیت گئی
جو ہاتھ ہاتھ میں پیوست ہو سکتے تھے
وہ ہاتھ کہاں ہیں
جو ہاتھ کو تھامے کچھ دور چل سکتے تھے
کیا ان ہاتھوں کو توڑ دیا گیا
وہ ہاتھ کہاں گئے جو نظم لکھتے تھے
وہ ہاتھ کہاں گئے جو آسمان کو زمین پر اتار سکتے تھے
کون کب کہاں
پھینکا گیا
اور اب تو جگنوؤں سے بھرے جنگل میں ماں اکیلی ہے
ایک جگنو بھی نہیں جو روشنی کو حصار کرے
اور ماں کو اس کے جلو میں لے آئے
اب اتنا سمے نہیں کہ
آسماں یا زمیں اسے بوسہ دیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.