Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سر کٹے

عذرا عباس

سر کٹے

عذرا عباس

MORE BYعذرا عباس

    ہمارے اختیارات غصب کر لیے گئے ہیں

    ان سر کٹے بدن والوں نے

    انھوں نے بڑی دلجمعی سے

    اپنے سر اپنے اپنے دھڑ سے الگ کروا لیے

    تاکہ وہ پہچانے نہ جائیں

    انھوں نے ہمیں منڈیروں پر بٹھا دیا ہے

    تاکہ

    جب ہوا تیز چلے تو ہم دوسری طرف بنی کھائی میں گر پڑیں

    کبھی نہ اٹھنے کے لیے

    وہ سمجھتے ہیں

    وہ پہچانے نہیں جائیں گے

    ایسا بھلا ہو سکتا ہے

    مرنے سے پہلے ہم ان کے سر ڈھونڈ نکالیں گے

    اور جب وہ ہوائیں چلیں گی

    جو ہمارا ساتھ دیں گی

    ہم ان کے سروں کو ان کے سامنے کچلیں گے

    ورنہ ایک ترازو ہے

    جس میں ایک طرف ان کے سر ہوں گے

    اور ایک طرف ہم سب

    موافق ہوا شاید ہمارا ساتھ دے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے