میں جہاں تھا
وہاں تیرگی تھی خموشی تھی افسردگی تھی
مرے کان نغموں سے محروم تھے
سسکیاں میرے ہونٹوں کی میراث تھیں
میری آنکھیں کسی سیل پر نور کی منتظر تھیں
مری زندگی راکھ کا ڈھیر تھی
میں یہاں آ گیا
اس طرح خلد میں
اس مسلسل اذیت سے کاہش سے بچنے کی خاطر
کہ جس سے فقط ایک میں ہی نہیں
میرے جیسے کئی اور بھی جاں بلب تھے
ترا خلد میرے لیے
میرے جیسے کئی دوسروں کے لیے
روشنی نغمگی سر خوشی کی علامت تھا یہ!
میں جہاں ہوں
وہاں تیرگی ہے خموشی ہے افسردگی ہے
مرے کان نغموں سے محروم ہیں
سسکیاں میرے کانوں کی میراث ہیں
میری آنکھیں کسی سیل پر نور کی منتظر ہیں
میری زندگی راکھ کا ڈھیر ہے!
- کتاب : Rag-e-jan (Pg. 87)
- Author : Ahmad Rahi
- مطبع : Al-Hamd Publication (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.