Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سراب

MORE BYاحمد راہی

    میں جہاں تھا

    وہاں تیرگی تھی خموشی تھی افسردگی تھی

    مرے کان نغموں سے محروم تھے

    سسکیاں میرے ہونٹوں کی میراث تھیں

    میری آنکھیں کسی سیل پر نور کی منتظر تھیں

    مری زندگی راکھ کا ڈھیر تھی

    میں یہاں آ گیا

    اس طرح خلد میں

    اس مسلسل اذیت سے کاہش سے بچنے کی خاطر

    کہ جس سے فقط ایک میں ہی نہیں

    میرے جیسے کئی اور بھی جاں بلب تھے

    ترا خلد میرے لیے

    میرے جیسے کئی دوسروں کے لیے

    روشنی نغمگی سر خوشی کی علامت تھا یہ!

    میں جہاں ہوں

    وہاں تیرگی ہے خموشی ہے افسردگی ہے

    مرے کان نغموں سے محروم ہیں

    سسکیاں میرے کانوں کی میراث ہیں

    میری آنکھیں کسی سیل پر نور کی منتظر ہیں

    میری زندگی راکھ کا ڈھیر ہے!

    مأخذ :
    • کتاب : Rag-e-jan (Pg. 87)
    • Author : Ahmad Rahi
    • مطبع : Al-Hamd Publication (2005)
    • اشاعت : 2005

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے