وصل کے فسانے سے
ہجر کے زمانے تک
فاصلہ ہے صدیوں کا
فاصلہ کچھ ایسا ہے
عمر کی مسافت بھی
جس کو طے نہ کر پائے
منزلوں کے ملنے تک
آرزو ہی مر جائے
چار سمت آہوں کے
دل فگار منظر ہیں
منظروں کی بارش میں
آنکھ بھیگی رہتی ہے
آئنے سے کہتی ہے
کس لئے سنورتی ہوں
کیوں سنگھار کرتی ہوں
اجنبی مسافر کا
انتظار کرتی ہوں
روز روز جیتی ہوں
روز روز مرتی ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.