Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سراب سے سراب تک

زاہدہ زیدی

سراب سے سراب تک

زاہدہ زیدی

MORE BYزاہدہ زیدی

    وہ قربتیں

    وہ راحتیں

    وہ دل نواز صحبتیں

    وہ دل ربا صداقتیں

    وہ ایک لمحۂ طرب میں

    کائنات رنگ و بو کی وسعتیں

    کہاں ہیں اب

    کہیں ہیں سب

    پلک جھپکتے ہی وہ کیسے

    اک سراب کی طرح سے

    ریگ زار تشنہ لب میں دھنس گئیں

    حباب کی طرح وہ کیوں

    ہوا کی ایک چوٹ سے ہی

    ٹوٹ کر بکھر گئیں

    یہ دوریاں

    یہ فاصلے

    یہ سست گام فاصلے

    عذاب سے عذاب تک

    یہ تشنہ کام فاصلے

    سراب سے سراب تک

    جراحتوں کے دشت میں

    یہ خوں چکاں فضائے دل

    یہ آبلے

    یہ خامشی

    یہ وسوسوں کی گرد سے اٹی

    مہیب خامشی

    جو ڈس رہی ہے دم بدم

    ہر ایک منظر خیال کو

    یہ کس طرح کے ہم سفر ہیں

    کیسے یہ رفیق ہیں

    مگر یہ مجھ سے کس قدر قریب ہیں

    کہ اب تمہاری چاہتوں کے

    بس یہی حلیف ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے