سراب سے سراب تک
وہ قربتیں
وہ راحتیں
وہ دل نواز صحبتیں
وہ دل ربا صداقتیں
وہ ایک لمحۂ طرب میں
کائنات رنگ و بو کی وسعتیں
کہاں ہیں اب
کہیں ہیں سب
پلک جھپکتے ہی وہ کیسے
اک سراب کی طرح سے
ریگ زار تشنہ لب میں دھنس گئیں
حباب کی طرح وہ کیوں
ہوا کی ایک چوٹ سے ہی
ٹوٹ کر بکھر گئیں
یہ دوریاں
یہ فاصلے
یہ سست گام فاصلے
عذاب سے عذاب تک
یہ تشنہ کام فاصلے
سراب سے سراب تک
جراحتوں کے دشت میں
یہ خوں چکاں فضائے دل
یہ آبلے
یہ خامشی
یہ وسوسوں کی گرد سے اٹی
مہیب خامشی
جو ڈس رہی ہے دم بدم
ہر ایک منظر خیال کو
یہ کس طرح کے ہم سفر ہیں
کیسے یہ رفیق ہیں
مگر یہ مجھ سے کس قدر قریب ہیں
کہ اب تمہاری چاہتوں کے
بس یہی حلیف ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.