سرائے
زندگی کیا سرائے تھی کہ جہاں
لوگ آئے مسافروں کی طرح
اور کچھ وقت تک قیام کیا
شاعری بھی ہوئی لطیفے بھی
کیف و مستی کی محفلیں بھی سجیں
اور پھر ایک ایک کر کے سبھی
بزم سے اٹھ کے چل دیے کہ انہیں
اپنی منزل کی سمت جانا تھا
اور ہم اس سرائے میں بیٹھے
آنے والوں کے ساتھ ہنستے ہوئے
جانے والوں کا غم بھلاتے رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.