Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سرقہ و توارد

منیر واحدی

سرقہ و توارد

منیر واحدی

MORE BYمنیر واحدی

    ایک عالم دیں نے کسی شاعر سے کہا یہ

    انداز تکلم سے عیاں ہے ترے سرقہ

    اشعار میں اوروں کے تو کرتا ہے تصرف

    یہ تیرا تخیل ہے کہ غالبؔ کا ہے چربہ

    یہ شوخی و جدت تری قدرت سے ہے باہر

    یہ شے تو حقیقت میں بزرگوں کا ہے ورثہ

    شاعر نے ادب سے یہ کہا عالم دیں سے

    تقلید تو ہے فطرت انساں کا تقاضا

    تقلید سے آزاد نہیں آپ کا بھی ذہن

    اس پر بھی حنیفہؔ و غزالیؔ کا ہے غلبہ

    تقریر و مضامیں پہ اکابر علما کے

    حضرت کو بھی کیا خوب تصرف کا ہے ملکہ

    آپ اور شریعت کے یہ پر پیچ مسائل

    کیا رومیؔ و رازیؔ کا نہیں یہ بھی عطیہ

    قدرت ہو تصرف پہ تو جائز ہے تصرف

    نایاب ہے اقوال سلف کا یہ خزینہ

    انسان کے اعمال تو نیت پہ ہیں موقوف

    نیت ہو اگر صاف تو شر کا نہیں شبہہ

    آگاہ نہیں آپ توارد کے عمل سے

    افسوس ہے کہتے ہیں توارد کو بھی سرقہ

    جائز اسے رکھا ہے ہر اک اہل نظر نے

    ڈھل جائے نئے جام میں گر بادۂ کہنہ

    تنقید کریں آپ ذرا سوچ سمجھ کر

    الٹا نہ پڑے آپ کی گردن پہ یہ حربہ

    تنقید کا فن اس قدر آسان نہیں ہے

    شہرت کا اسے آپ بنائیں نہ ذریعہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے