قوم سرسید کا یہ احساں بھلا سکتی نہیں
یاد ان کی گردش دوراں مٹا سکتی نہیں
قوم کی اصلاح و خدمت میں ہزاروں دکھ سہے
آندھیوں کی زد پہ تم کرتے رہے روشن دئے
آپ نے دور جہالت سے نکالا قوم کو
علم اور تہذیب کے سانچے میں ڈھالا قوم کو
خون دل سے آپ نے سینچا ہمارا یہ چمن
جس میں کھلتے آج بھی ہیں غنچہ ہائے علم و فن
درس گاہ علم و دانش ہے یہ ان کی یادگار
جو ہمارے واسطے ہے باعث صد افتخار
آپ کا روشن رہے گا تا ابد دنیا میں نام
قوم کے سب نونہالوں کو ہے سید کا پیام
تم کو میرے خواب کی تعبیر ہونا چاہیے
اہل علم و صاحب تدبیر ہونا چاہیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.