Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ستی

MORE BYروحی حیات

    لوگ ہر صبح

    مجھے بتاتے ہیں

    میں بیوہ ہو چکی ہوں

    اور میں ہر شام

    دھان کے کھیت جیسی

    وہ ساڑی اوڑھ لیتی ہوں

    جس سے ابھرتے میرے

    سنہری بازوؤں کو

    وہ گندم کی بالیاں کہتا تھا

    تب

    محبت خوشبو بن کر

    دالان اور کمروں میں پھیل جاتی ہے

    اور پیانو کو ان دیکھی

    متحرک انگلیاں گدگداتی ہیں

    اور میں آتش دان کے پاس

    بیٹھ کر کہانی کا سوئیٹر بنتی ہوں

    مشعلوں کی لو لمبی ہوتی جاتی ہے

    اور طویل سائے دیواروں پر رقصاں رہتے ہیں

    ہوا مہین پردوں کو

    بازوؤں میں لے کر

    اٹھکھیلیاں کرتی ہے

    چاند سہمے بچے کی طرح

    دریچوں اور درزوں سے جھانکتا ہے

    صبح دم

    جب ستارے روشنی کے سمندر میں

    خودکشی کر لیتے ہیں

    تو

    وہ تصویر میں واپس چلا جاتا ہے

    اور میں

    پھر سے ستی ہو جاتی ہوں

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے