نظم کون لکھتا ہے
وہ جو ملال میں مبتلا ہے
یا وہ جو جشن منانا بھول گیا
ہمارے پاس تمہاری دی ہوئی سوغات ہے
برسوں پرانی
ہم نے اسے پرانے سامان کے ساتھ سینت کے رکھا ہے
دوسروں کی نظروں سے چھپا کر
کوئی دیکھے گا
نہیں کوئی نہیں
ہم جانتے ہیں
اگر ہم نہیں بھی جانتے پھر بھی
یہ تو خفیہ واردات ہے
یہ وہ نہیں ہے
جیسے تم کوڑے کے ڈھیر سے اٹھا لو
چند روٹی کے ٹکڑوں کے لیے
ملال کی کتنی قسمیں ہیں
گنو گے تو گنتے رہ جاؤ گے
ہم جس آبادی میں رہتے ہیں
یہ وہاں کی پہچان ہے
اسے ہم نے اپنے بچوں کی پہنچ سے دور رکھنے کی پوری کوشش کی
یہ سوچ کر کہ وہ کیا سوچیں گے
کس تھالی میں کھائیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.