Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سوغات

تخت سنگھ

سوغات

تخت سنگھ

MORE BYتخت سنگھ

    کروڑوں جگوں سے مرے سامنے تھا

    بہت دور تک کھولتی دوریوں کا سمندر

    لجیلی سی چپ چاپ نیلاہٹوں کا سلگتا سا ساگر

    سمندر کے اس پار منڈ کے اوندھے کنویں میں

    کروڑوں جگوں کے سمے کی

    دھندلکوں میں لپٹی ہوئی پارو رشک تہوں کید ہویں میں لگن لگن کے لہکے ہوئے پیڑ کی جھولتی ڈالیوں پر

    اندھیروں کے شفاش پتوں کے اوجھل

    گہر ان گنت رات بھر اس تاروں کی جن پر سجاتی

    مدھرتا بھرے روپ میں چاند کی اس پر مسکراتی

    جب اجلی رو پہلی سی چھاؤں میں آہستہ سے چھیڑ دیتی

    کوئی رس میں بھیگا ہوا سا مسرت بھرا گیت دھرتی

    کبھی مست نینوں کی جھیلوں کے جل میں

    وہ بھیدوں بھری روشنی ڈلی کی طرح دور تک جا اترتی

    کسی پیت جوڑے کی بہکی سی پرچھائیوں میں

    کبھی رنگ سپنے کے جادو کا بھرتی

    کبھی پیار کی آگ کے آنچلوں میں

    وہ بیتے سموں کی مدھر یادیں بن کر بکھرتی

    کبھی آگ برسات کی ٹھنڈی ٹھنڈی پون میں

    برا کی کٹاروں سے گھائل دلوں کو دکھاتی

    کبھی بھر کے سندر پلوں کی حسیں موتیا رنگ کی پیالیوں میں

    محبت کی پیاسی اک اک آتما کو

    منوہر ملن کی مدھر کلپناؤں کا امرت پلاتی

    وہ بھر بھر کے مکھڑے کی مسکان سے بدلیوں کے کٹورے

    کبھی اپنے ہی درپن ایسے بدن پر مزے سے لنڈھاتی

    مگر آج دھرتی سے امبر کے اس پار حد نظر تک

    خرد کی سہانی سہانی اڑانوں کا پل بن چلا ہے

    بہت جلد اس پل کی پر نور رہ سے گزر کر

    چہکتی ہوئی چاند کی اپسرا کو

    رگوں میں رچائی ہوئی قر نہا قرن کی چاندنی کے عوض میں

    میں ایٹم کے گمبھیر سایہ کی انمول سوغات دوں گا

    میں بھٹکے ہوئے گیان کی قیمتی رات دوں گا

    مأخذ :
    • کتاب : auraq-shumara-number-02 (Pg. 246)
    • Author : Wazeer Arif Abdul Mateen
    • مطبع : Daftar Auraq,Chauk Urdu Bazar Lahore (january-1967 Issu,02)
    • اشاعت : january-1967 Issu,02

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے