Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سوال

MORE BYسلمان حیدر

    سڑکوں پہ سناٹا ہے اور

    جن عمروں میں

    مائیں بیٹوں کے سگریٹ سے سلگے کپڑوں کی جیبوں میں

    کوئی مہکتا خط دیکھیں تو

    ہنس کر واپس رکھ دیتی تھیں

    ان عمروں میں

    اب ماؤں کو

    جسموں میں بارود کی بو اور لاشوں میں سکے کے چھید رلا دیتے ہیں

    دل پر زخم اٹھانے والی عمر میں لڑکے

    کمرے کی دیوار کے گھاؤ

    بندوقوں کی تصویروں سے ڈھک دینے پر

    آمادہ کیسے ہوتے ہیں

    فتووں کی دھاریں ذہنوں کو

    آخر کیسے کند کرتی ہیں

    جنت میں جو کچھ بھی ہوگا

    اس دنیا کو کون جہنم کر دیتا ہے

    ماؤں کی گودوں سے اٹھ کر

    موت کی گود میں سونے والو

    کچھ تو بولو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے