Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سید کی لوح تربت

علامہ اقبال

سید کی لوح تربت

علامہ اقبال

MORE BYعلامہ اقبال

    دلچسپ معلومات

    بانگ درا

    اے کہ تیرا مرغ جاں تار نفس میں ہے اسیر

    اے کہ تیری روح کا طائر قفس میں ہے اسیر

    اس چمن کے نغمہ پیراؤں کی آزادی تو دیکھ

    شہر جو اجڑا ہوا تھا اس کی آبادی تو دیکھ

    فکر رہتی تھی مجھے جس کی وہ محفل ہے یہی

    صبر و استقلال کی کھیتی کا حاصل ہے یہی

    سنگ تربت ہے مرا گرویدۂ تقریر دیکھ

    چشم باطن سے ذرا اس لوح کی تحریر دیکھ

    مدعا تیرا اگر دنیا میں ہے تعلیم دیں

    ترک دنیا قوم کو اپنی نہ سکھلانا کہیں

    وا نہ کرنا فرقہ بندی کے لیے اپنی زباں

    چھپ کے ہے بیٹھا ہوا ہنگامۂ محشر یہاں

    وصل کے اسباب پیدا ہوں تری تحریر سے

    دیکھ کوئی دل نہ دکھ جائے تری تقریر سے

    محفل نو میں پرانی داستانوں کو نہ چھیڑ

    رنگ پر جو اب نہ آئیں ان فسانوں کو نہ چھیڑ

    تو اگر کوئی مدبر ہے تو سن میری صدا

    ہے دلیری دست ارباب سیاست کا عصا

    عرض مطلب سے جھجک جانا نہیں زیبا تجھے

    نیک ہے نیت اگر تیری تو کیا پروا تجھے

    بندۂ مومن کا دل بيم و ريا سے پاک ہے

    قوت فرماں روا کے سامنے بے باک ہے

    ہو اگر ہاتھوں میں تیرے خامہ معجز رقم

    شیشۂ دل ہو اگر تیرا مثال جام جم

    پاک رکھ اپنی زباں تلمیذ رحمانی ہے تو

    ہو نہ جائے دیکھنا تیری صدا بے آبرو

    سونے والوں کو جگا دے شعر کے اعجاز سے

    خرمن باطل جلا دے شعلۂ آواز سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے