Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سیلف میڈ لوگوں کا المیہ

امجد اسلام امجد

سیلف میڈ لوگوں کا المیہ

امجد اسلام امجد

MORE BYامجد اسلام امجد

    سیلف میڈ لوگوں کا المیہ

    روشنی مزاجوں کا کیا عجب مقدر ہے

    زندگی کے رستے میں بچھنے والے کانٹوں کو

    راہ سے ہٹانے میں

    ایک ایک تنکے سے آشیاں بنانے میں

    خوشبوئیں پکڑنے میں گلستاں سجانے میں

    عمر کاٹ دیتے ہیں

    عمر کاٹ دیتے ہیں

    اور اپنے حصے کے پھول بانٹ دیتے ہیں

    کیسی کیسی خواہش کو قتل کرتے جاتے ہیں

    درگزر کے گلشن میں ابر بن کے رہتے ہیں

    صبر کے سمندر میں کشتیاں چلاتے ہیں

    یہ نہیں کہ ان کو اس روز و شب کی کاہش کا

    کچھ صلہ نہیں ملتا

    مرنے والی آسوں کا خوں بہا نہیں ملتا

    زندگی کے دامن میں جس قدر بھی خوشیاں ہیں

    سب ہی ہاتھ آتی ہیں

    سب ہی مل بھی جاتی ہیں

    وقت پر نہیں ملتیں وقت پر نہیں آتیں

    یعنی ان کو محنت کا اجر مل تو جاتا ہے

    لیکن اس طرح جیسے

    قرض کی رقم کوئی قسط قسط ہو جائے

    اصل جو عبارت ہو پس نوشت ہو جائے

    فصل گل کے آخر میں پھول ان کے کھلتے ہیں

    ان کے صحن میں سورج دیر میں نکلتے ہیں

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    امجد اسلام امجد

    امجد اسلام امجد

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے