شاعر
اے مرے شہر کے شاعرو
مت لکھو
اب قصیدہ کوئی حسن محبوب پر
فاتحہ بھیج دو ایسے مکتوب پر
ایسی نظموں کا کیا فائدہ جس میں مظلوم دل کی صدائیں نہ ہوں
ایسے شعروں میں کیا سوز ہو جس میں مقتول لوگوں کی آہیں نہ ہوں
اے مرے شہر کے شاعرو
لکھنا چاہو اگر
آؤ نوحہ لکھو
غم کی افتاد پر
شہر فریاد پر
اپنے کردار سے
پردۂ وقت پر
ایک نوحہ لکھو
ان پرندوں پہ جن کو درختوں سے بے جا اڑایا گیا
ایک نوحہ لکھو
ان چراغوں پہ بھی جن کو بجھنے سے پہلے بجھایا گیا
شاعرو
تم وہی ہو کہ جن سے لرزتے رہے ظالموں کے قدم
مثل شمشیر عریاں رہا ہے ہمیشہ تمہارا قلم
جوت لو حرف اظہار کی کھیتیاں صبح دم
بڑھ کے تم ہی اٹھا لو نا حق کا علم
اور نوحہ لکھو
آہ مظلوم کا
شکل مغموم کا
میں نہیں چاہتا
آنے والا زمانہ تمہاری خموشی پہ لعنت کرے
اور ملامت کرے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.