Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شاعر لوگ

فیض احمد فیض

شاعر لوگ

فیض احمد فیض

MORE BYفیض احمد فیض

    دلچسپ معلومات

    قفقاز کے شاعر قاسنؔ_قلی سے ماخوذ

    ہر اک دور میں ہر زمانے میں ہم

    زہر پیتے رہے، گیت گاتے رہے

    جان دیتے رہے زندگی کے لیے

    ساعت وصل کی سر خوشی کے لیے

    دین و دنیا کی دولت لٹاتے رہے

    فقر و فاقہ کا توشہ سنبھالے ہوئے

    جو بھی رستہ چنا اس پہ چلتے رہے

    مال والے حقارت سے تکتے رہے

    طعن کرتے رہے ہاتھ ملتے رہے

    ہم نے ان پر کیا حرف حق سنگ زن

    جن کی ہیبت سے دنیا لرزتی رہی

    جن پہ آنسو بہانے کو کوئی نہ تھا

    اپنی آنکھ ان کے غم میں برستی رہی

    سب سے اوجھل ہوئے حکم حاکم پہ ہم

    قید خانے سہے، تازیانے سہے

    لوگ سنتے رہے ساز دل کی صدا

    اپنے نغمے سلاخوں سے چھنتے رہے

    خونچکاں دہر کا خونچکاں آئینہ

    دکھ بھری خلق کا دکھ بھرا دل ہیں ہم

    طبع شاعر ہے جنگاہ عدل و ستم

    منصف خیر و شر حق و باطل ہیں ہم

    مأخذ :
    • کتاب : Nuskha Hai Wafa (Kulliyat-e-Faiz) (Pg. 627)
    • مطبع : Educational Publishing House (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے