شاعر لوگ
دلچسپ معلومات
قفقاز کے شاعر قاسنؔ_قلی سے ماخوذ
ہر اک دور میں ہر زمانے میں ہم
زہر پیتے رہے، گیت گاتے رہے
جان دیتے رہے زندگی کے لیے
ساعت وصل کی سر خوشی کے لیے
دین و دنیا کی دولت لٹاتے رہے
فقر و فاقہ کا توشہ سنبھالے ہوئے
جو بھی رستہ چنا اس پہ چلتے رہے
مال والے حقارت سے تکتے رہے
طعن کرتے رہے ہاتھ ملتے رہے
ہم نے ان پر کیا حرف حق سنگ زن
جن کی ہیبت سے دنیا لرزتی رہی
جن پہ آنسو بہانے کو کوئی نہ تھا
اپنی آنکھ ان کے غم میں برستی رہی
سب سے اوجھل ہوئے حکم حاکم پہ ہم
قید خانے سہے، تازیانے سہے
لوگ سنتے رہے ساز دل کی صدا
اپنے نغمے سلاخوں سے چھنتے رہے
خونچکاں دہر کا خونچکاں آئینہ
دکھ بھری خلق کا دکھ بھرا دل ہیں ہم
طبع شاعر ہے جنگاہ عدل و ستم
منصف خیر و شر حق و باطل ہیں ہم
- کتاب : Nuskha Hai Wafa (Kulliyat-e-Faiz) (Pg. 627)
- مطبع : Educational Publishing House (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.