Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شاعری کا کام موقوف ہوا

ضیاء الحسن

شاعری کا کام موقوف ہوا

ضیاء الحسن

MORE BYضیاء الحسن

    محبت کی ایک کہانی میں

    نیوکلیائی بم ایجاد ہوا

    کان سماعت اور آنکھیں بصارت سے محروم ہو گئیں

    میں نے کاغذ سے ڈالر بنایا

    اور دل خرید لیا

    گندم سمندر میں بہا دی

    اور بھوک کھانے لگا

    دل سے درد اور آنکھ سے آنسو رخصت ہو گئے

    باقرؔ صاحب مر گئے

    محمد خالد وائس پرنسپل ہو گئے

    آفتاب حسین نے ادبی اخبار جاری کر لیا

    اور میں شہر سلطان جا بیٹھا

    شاعری کا کام موقوف ہوا

    دن ہاتھوں سے نکلتے جا رہے ہیں

    مجھے جوہری بم کہیں چھپا دینا چاہئے

    ایسا نہ ہو کہ سراجؔ کھیلنے کے لئے لے جائے

    ڈالر کے کاغذ پر

    محبت کا قاعدہ چھاپ دینا چاہئے

    تاکہ ہمارے بچے

    ہیروشیما اور ناگا ساکی

    سیر کے لئے جا سکیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے