شاعری کا کام موقوف ہوا
محبت کی ایک کہانی میں
نیوکلیائی بم ایجاد ہوا
کان سماعت اور آنکھیں بصارت سے محروم ہو گئیں
میں نے کاغذ سے ڈالر بنایا
اور دل خرید لیا
گندم سمندر میں بہا دی
اور بھوک کھانے لگا
دل سے درد اور آنکھ سے آنسو رخصت ہو گئے
باقرؔ صاحب مر گئے
محمد خالد وائس پرنسپل ہو گئے
آفتاب حسین نے ادبی اخبار جاری کر لیا
اور میں شہر سلطان جا بیٹھا
شاعری کا کام موقوف ہوا
دن ہاتھوں سے نکلتے جا رہے ہیں
مجھے جوہری بم کہیں چھپا دینا چاہئے
ایسا نہ ہو کہ سراجؔ کھیلنے کے لئے لے جائے
ڈالر کے کاغذ پر
محبت کا قاعدہ چھاپ دینا چاہئے
تاکہ ہمارے بچے
ہیروشیما اور ناگا ساکی
سیر کے لئے جا سکیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.