Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شاعری پورا مرد اور پوری عورت مانگتی ہے

حسن عباس رضا

شاعری پورا مرد اور پوری عورت مانگتی ہے

حسن عباس رضا

MORE BYحسن عباس رضا

    تم جو لفظوں کے گورکھ دھندے میں الجھے

    بے رس شاعری کرتے ہو

    لغت سے لفظ اٹھاتے ہو

    اور دائیں بائیں ان کو چبا کر

    شعر اگلتے رہتے

    تم کو کیا معلوم

    کہ کیا ہے عشق اور اس کی حقیقت کیا ہے

    پیار ہے کیا اور چاہت کیا ہے

    تم نے کسی کے ہجر میں کب

    راتیں کاٹی ہیں...؟

    کب تم وصل کے نشے سے سرشار ہوئے ہو

    تم کو کیا معلوم

    کہ ہونٹوں کا رس کیا ہوتا ہے

    کیسے آنکھ سے گرتے آنسو موتی بن جاتے ہیں

    تم کو کیا معلوم کہ کیسے

    بازوؤں میں آ کر محبوب پگھل جاتے ہیں

    تم کو کیا معلوم محبت کیا ہوتی ہے

    تم کو کیا معلوم جدائی کی شب کیسے کٹتی ہے

    اور دن کتنے ویراں ہوتے ہیں

    تم کو کیا ہے

    تم تو اپنی بیویوں سے بھی

    ڈرے ڈرے

    شرمندہ شرمندہ ہم بستری کرتے ہو

    تم کو کیا معلوم ہے

    شاعری

    پورا مرد اور پوری عورت مانگتی ہے

    تم نے کسی ہجڑے کے لب پر

    شعر کا پھول کھلے دیکھا ہے

    اس کی اجڑی ویراں آنکھ میں

    نظم کا دیپ جلے دیکھا ہے

    یہ تو ہو سکتا ہے

    (اور اکثر ایسا ہوتا آیا ہے)

    شاعر، ہجڑے ہو جاتے ہیں

    لیکن کوئی ہجڑا

    شاعر ہو نہیں سکتا

    شاعری پورا مرد

    اور پوری عورت مانگتی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Taawaan (Pg. 182)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے