Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شاہ والا

منصورہ احمد

شاہ والا

منصورہ احمد

MORE BYمنصورہ احمد

    ہم تو یوں بھی باج گزار تھے صدیوں کے

    ہم تو کتنی ہی نسلوں سے

    آپ کی کتنی ہی نسلوں کو

    حق نمک میں

    اپنے ایمان اور انا کا

    نذرانہ دیتے آئے تھے

    ہم نے تو اپنے حصے میں

    محل سرا کے پچھواڑے کی

    دھول چنی تھی

    اور راہوں میں اڑنے والے کچھ تنکے بھی

    جن سے گھونسلے بن سکتے تھے

    محل سرا کو ان تنکوں سے کیا خطرہ تھا

    پھر کیوں آپ نے شاہ والا

    چیلوں کوؤں اور گدھوں کو

    چھوٹے چھوٹے گھونسلے نوچنے پر مامور کیا ہے

    ایسا کیوں ہے شاہ والا

    ہم صدیوں کے باج گزار تو

    شہر پناہ سے باہر ہیں

    لیکن چیلیں کوے اور گدھ

    شہر پناہ کے اندر ہیں

    شہر پناہ کی اس تقسیم میں

    کس کا ہاتھ ہے شاہ والا

    مأخذ :
    • کتاب : Pakistani Adab (Pg. 228)
    • Author : Dr. Rashid Amjad
    • مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے