شاعر اپنی محبوبہ سے
تیری قربت میں تیرے سائے میں
چار دن زندگی کے جینا ہے
تیرے سر کی قسم کبھی کھا کر
تیری آنکھوں سے پی کے جینا ہے
عشق دشوار ہی سہی لیکن
مجھ کو دشوار کام کرنا ہے
دھوپ میں عشق چاندنی میں عشق
عشق ہی صبح و شام کرنا ہے
مل کے تجھ سے اے میری محبوبہ
جانے کتنی ہی
تھوڑی سچی بھی تھوڑی جھوٹی بھی
قسمیں کھانی تھیں
وعدے کرنے تھے
پر مری جاناں
جیسے مجموعہ شائع کرتے سمے
پھینک دیتا تھا اپنی رچنائیں
دل میں پنہاں جو ایک ردی کی
ٹوکری جس میں پال رکھی تھیں
آج تجھ سے اے میری محبوبہ
اتنا اظہار مجھ کو کرنا ہے
کل اگر مجھ کو تھوڑا پیسہ ملا
تو لکھوں گا
ایک کاغذ خرید کر دل سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.