شاعر
بیاں کیا تجھ سے ہو ہمدم کہ شاعر کون ہے کیا ہے
وہ اس دنیا میں رہ کر اور ہی عالم میں رہتا ہے
کبھی تخئیل کی پہنائیوں میں گم سا پھرتا ہے
کبھی کون و مکاں کی وسعتوں میں ڈوب جاتا ہے
اگر تفصیل ہو درکار جو شاعر کی فطرت کی
ہوئی ہے مختصر اشعار میں تفسیر شاعر کی
تبسم کیش تسکیں دہ تمدن ساز ہوتا ہے
حیات افروز ذوق دید کا دم ساز ہوتا ہے
جہان ہوش کا سرمایۂ صد ناز ہوتا ہے
ہر اک انداز میں سرمستیوں کا راز ہوتا ہے
شعور زندگی جس کے تفکر سے سنورتا ہے
جہان رنگ و بو جس کی نگاہوں میں نکھرتا ہے
یہ جلوے یہ بہاریں یہ گلستاں جس کے دم سے ہے
حیات شوق کی تسکیں کا ساماں جس کے دم سے ہے
یہ ہر ممکن بہار بزم امکاں جس کے دم سے ہے
لب اعجاز سے ہستی غزل خواں جس کے دم سے ہے
یہ سب سرگرمیٔ احساس ہے شاعر کی ہستی سے
سرور و کیف کی سرمستیاں ہیں اس کی مستی سے
بہر عالم سلیقہ عزم و ہمت کا سکھاتا ہے
بہر صورت جمال عظمت ہستی دکھاتا ہے
سرود زندگی پر زندگی کے گیت گاتا ہے
جہاں دل سرد پڑ جاتے ہیں شاعر مسکراتا ہے
نشان عظمت انسانیت کا نام ہے شاعر
سراپا لطف و عزم و ہوش کا پیغام ہے شاعر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.