Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شاعر

MORE BYکمال حیدرآبادی

    بیاں کیا تجھ سے ہو ہمدم کہ شاعر کون ہے کیا ہے

    وہ اس دنیا میں رہ کر اور ہی عالم میں رہتا ہے

    کبھی تخئیل کی پہنائیوں میں گم سا پھرتا ہے

    کبھی کون و مکاں کی وسعتوں میں ڈوب جاتا ہے

    اگر تفصیل ہو درکار جو شاعر کی فطرت کی

    ہوئی ہے مختصر اشعار میں تفسیر شاعر کی

    تبسم کیش تسکیں دہ تمدن ساز ہوتا ہے

    حیات افروز ذوق دید کا دم ساز ہوتا ہے

    جہان ہوش کا سرمایۂ صد ناز ہوتا ہے

    ہر اک انداز میں سرمستیوں کا راز ہوتا ہے

    شعور زندگی جس کے تفکر سے سنورتا ہے

    جہان رنگ و بو جس کی نگاہوں میں نکھرتا ہے

    یہ جلوے یہ بہاریں یہ گلستاں جس کے دم سے ہے

    حیات شوق کی تسکیں کا ساماں جس کے دم سے ہے

    یہ ہر ممکن بہار بزم امکاں جس کے دم سے ہے

    لب اعجاز سے ہستی غزل خواں جس کے دم سے ہے

    یہ سب سرگرمیٔ احساس ہے شاعر کی ہستی سے

    سرور و کیف کی سرمستیاں ہیں اس کی مستی سے

    بہر عالم سلیقہ عزم و ہمت کا سکھاتا ہے

    بہر صورت جمال عظمت ہستی دکھاتا ہے

    سرود زندگی پر زندگی کے گیت گاتا ہے

    جہاں دل سرد پڑ جاتے ہیں شاعر مسکراتا ہے

    نشان عظمت انسانیت کا نام ہے شاعر

    سراپا لطف و عزم و ہوش کا پیغام ہے شاعر

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے