شاعر کی دنیا
گل و گلزار کے منظر وہ شعروں میں دکھاتا ہے
وہ اپنے ہی خیالوں کی نئی دنیا بساتا ہے
فضائے قدرت حق میں سدا آباد ہوتا ہے
خدا کی قدرتوں کو دیکھ کر دل شاد ہوتا ہے
وہ گویا ایک کوزے میں ہی دریا بند کرتا ہے
وہ دو لفظوں میں قدرت کا تماشا بند کرتا ہے
گلستاں میں کبھی بلبل صفت ہے محو ترنم ہے
کبھی محفل میں جا جا کر وہ مصروف تکلم ہے
سدا راہ خدا میں بخشنے کا ہے خیال اس کو
کفن کے واسطے کوڑی بھی رکھنی ہے محال اس کو
کسی کو درد میں دیکھے تو دل میں درد پیدا ہو
کسی مجبوریٔ حالت پہ آہ سرد پیدا ہو
نہیں دل میں تمنا اس کے کچھ شان امیری کی
سدا دل شاد رکھتی ہے اسے لذت فقیری کی
زمانہ نے نہیں دیکھا کوئی خوددار شاعر سا
غرض کوئی نہیں احسان نا بردار شاعر سا
رفاقت دیش کی کرتا ہے اس کا آشنا بن کر
دکھاتا قوم کو رستہ ہے اس کا رہنما بن کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.