شاعر سے خطاب
ملک میں جب انقلاب تازہ لا سکتے نہیں
بجلیاں جب خرمن دل پر گرا سکتے نہیں
شعلہ افشانیٔ برق نالۂ پر سوز سے
آگ جب دامان محفل میں لگا سکتے نہیں
جب نہ کھیلے جلوتوں میں شاہد الہام سے
جب حریم ناز کے پردے اٹھا سکتے نہیں
جلوۂ حسن معانی سے نہ سینکی جب نگاہ
جب عروس فکر کی خلوت سجا سکتے نہیں
جب بدل سکتے نہیں کچھ گردش دوراں کی چال
اپنے مستقبل کو جب ماضی بنا سکتے نہیں
عہد حاضر میں وفور جذبۂ بے تاب سے
ساری دنیا کو جب اک مرکز پہ لا سکتے نہیں
حسن میں بھرتے نہیں جب عشق کا برقی اثر
عشق میں جب حسن کا جادو جگا سکتے نہیں
کھینچ سکتے جب نہیں نقشہ نگاہ شوق کا
جب نگاہوں کو تڑپ دل کی دکھا سکتے نہیں
ایسے شاعر کا سخن نا قابل تحسین ہے
شاعری ایسی مذاق شعر کی توہین ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.