دن کی گہری دھوپ نے
جو جو گھاؤ دیئے ہیں
ان میں میرے درد کا کوئی بھید نہ ڈھونڈو
میرے دکھ تو ان دیکھے ہیں
دیکھو
اس دیوار کے پیچھے
برسوں کی نفرت سے گھائل
تھکی ہوئی انجانی یادیں
پتیاں بن کے بکھر گئی ہیں
دور آکاش کے اس کونے میں
ایک میلی چادر میں لپٹی شام کھڑی ہے
آؤ چلیں اس شام کی چادر میں چھپ جائیں
شام جو ہم دکھیوں کی ماں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.