شام کا منظر
شام ہوئی ہے سورج ڈوبا
رنگ زمانے کا ہے بدلا
شام سہانی دیکھو آئی
کیسا سہانا وقت ہے لائی
دل کو لبھا لیتا ہے کیسا
چین ہمیں دیتا ہے کیسا
شام کا اچھا اچھا منظر
دل کو لبھانے والا منظر
گھر کو چلا ہے کھیتی والا
محنت سے سب تن ہے کالا
بیل بھی چھوڑا ہل بھی چھوڑا
گھر کی جانب منہ کو موڑا
ہانکا وہ بیلوں کو اپنے
چلا وہ گھر کو دھیمے دھیمے
کھیت سے اپنے گھر کو سدھارا
لے گا اب آرام بچارا
بیلوں کو کھونٹوں سے باندھا
سامنے ان کے بھوسہ ڈالا
بیٹھا خود بچوں میں جا کر
کیسا خوش ہے اس کا گھر بھر
ادھر ادھر سے چڑیاں اڑ کر
آ بیٹھیں شاخوں کے اوپر
اب یہ شب بھر لیں گی بسیرا
صبح کو پھر کھیتوں کا پھیرا
جھیل کنارے آ کر بیٹھی
دم لینے کو ہر مرغابی
تم بھی بچو کھیلنا چھوڑو
اپنے اپنے گھر کو چل دو
سارا دن راحت سے گزرا
جوہرؔ شکر کرو خالق کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.